اسلام آباد 26مئی ( کے ایم ایس )کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں تیزی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی ایجنسیاں کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کیلئے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر رہی ہیں۔
کنوینر محمود احمد ساغر کی زیر صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے اجلاس میں کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے،بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسیاں این آئی اے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی کے اہلکار بھارتی پیرا ملٹری اہلکاروں کے ہمراہ حریت رہنماﺅں، کارکنوں ،انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں اورعام لوگوں کے گھروں پر چھاپے مار کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو بڑے پیمانے پر ہراساں کر رہے ہیں۔
اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات بنانا اور انہیں دور دراز کی بھارتی جیلوں میں منتقل کرنا مودی حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ،شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک،، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ،نسرین، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، نعیم احمد خان، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی, یاسمین راجہ، زمرودہ حبیب اور غیر قانونی طور پر نظربند دیگر حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کے عزم وہمت کو سراہا گیا ۔ اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کی سرینگر میں گھر میں مسلسل نظر بندی کی بھی مذمت کی گئی۔ کنوینر محمود احمد ساغر نے اس موقع پر کہا کہ بھارت بے انتہا جبر و استبداد کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور کشمیری شہداءکے عظیم مشن کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہیں۔انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی حریت رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ مسئلہ کشمیر کو عالمی ادارے کی پاس کردہ قرار دادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔ اجلاس میں محمد فاروق رحمانی، میر طاہر مسعود، سید اعجاز رحمانی، سید مشتاق، زاہد اشرف، مشتاق احمد بٹ، محمد شفیع ڈار اور امتیاز وانی اور دیگر نے شرکت کی۔