تنازعہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے،مسعود خان
واشنگٹن:امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے تنازعہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان نیوکلیئر فلیش پوائنٹ قراردیتے ہوئے اس دیرینہ تنازعہ کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے پرزوردیا ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مسعود خان نے امریکی ہفت روزہ میگزین نیوز ویک کو انٹرویو میں جموں و کشمیر سمیت تمام دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت پر زور دیا ہے۔ تنازعہ کشمیر کے جلد حل پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی اتنی ہی مقدس ہے جتنی دنیا کے کسی بھی حصے میں کسی بھی دوسرے لوگوں کی آزادی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت سمجھتا ہے کہ اس نے مسئلہ کشمیر حل کر لیا ہے لیکن نہ تو کشمیری اور نہ ہی پاکستانی ایسا سوچتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا تنازعہ فلسطین جتنا پرانا مسئلہ ہے اور دونوں تنازعات برطانیہ کی نو آبادیاتی حکومت کے خاتمے کے بعد سامنے آئے ہیں۔ دونوں تنازعات نے کئی بڑی جنگوں کو جنم دیا ہے جو موت اور تباہی لے کر آئی ہیں لیکن ان تنازعات کا کوئی دیرپا حل نہیں نکل پایا۔مسعود خان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول کی دونوں جانب بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موجودگی 75سال پرانے اس تنازعہ میں ایک اور جہت کا اضافہ کرتی ہے ۔ مسعود خان کامزید کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیر پاکستان اوربھارت کے درمیان حل ہونا چاہیے تاکہ قصدا یا غیر شعوری طور پر پیدا ہونے والے کسی بڑے بحران سے بچا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حقیقت پسندانہ طور پر ہمیں نہ صرف بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مطابق جموں و کشمیر کے مستقبل پر بات چیت کرنی چاہیے بلکہ ہمیں جوہری اعتماد سازی پر بھی بات چیت بھی کرنی چاہیے،،تاکہ ہم قابل اعتماد مواصلاتی چینلز قائم کریں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان دونوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ ہم کہاں ہیں، ہماری صلاحیتیں کیا ہیں، ہمارے ارادے کیا ہیںتاکہ ہمارانقطہ نظر کسی حادثے کا شکار نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس دو ذمہ دار ریاستوں کے طور پر ہمیں کشمیر کے تنازع کو حل کرنا چاہیے ۔