انسانی حقوق

مقبوضہ کشمیر :بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل پابندیاں مزید سخت، کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ

جموں وکشمیر پر مسلسل غیر قانونی قبضہ جمہوری ملک ہونے کے بھارتی دعوﺅں کی نفی کر رہا ہے ، مبصرین

سری نگر: بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں جس سے پہلے سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ جموں وکشمیر میں یوم جمہوریہ کی نام نہاد تقریبات کے پرامن انعقاد کی یقینی بنانے کیلئے سرینگر اور دیگر قصبوں میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں اور بھارتی فورسز کے مزید دستے تعینات کر دیے ہیں۔ بھارتی فوجی ، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکاروں اہم شاہراہوں اور حساس مقامات پر مسلسل گشت کررہے ہیں ۔ سرینگر میں یوم جمہوریہ کی تقریب بخشی سٹیڈیم میں منعقد ہوگی ، سٹیڈیم کے دونوں دروازوں پر شمال اور جنوب کی جانب حفاظتی بیریکیڈس لگائے گئے ہیں، فورسز اہلکاروں نے سٹیڈیم کو پوری طرح سے اپنے حصار میں لے رکھا ہے ، سری نگر کے مختلف مقامات پر اور دیگر اضلاع کے داخلی راستوں پر چوکیاں قائم کی گئی ہیں جہاں فورسز اہلکار گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی سخت تلاشی لے رہے ہیں ۔
مبصرین کا کہنا ہے بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعوی کرتا ہے لیکن جموں وکشمیرپر اسکا مسلسل غیر قانونی قبضہ اسکے اس دعوے کی نفی کر رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ کشمیری بدستور بھارتی فوجی قبضے میں زندگی گزار رہے ہیں، ان کے جمہوری حقوق اور بنیادی آزادیوں سلب ہیں ، بھارتیہ جنتاپارٹی کی بھارتی حکومت نے علاقے میں جبر و استبداد کی انتہا کر دی ہے ۔انہوںنے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں اپنے یوم جمہوریہ کی تقریبات کے انعقاد کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رکھتا،کیونکہ وہ علاقے پر فوجی طاقت کے بل پر قابض ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button