بھارت

دہلی کی ریلی میں انتہاپسند ہندو تنظیموں کا مسلمانوں کو انتباہ

نئی دہلی 11جولائی (کے ایم ایس) وسطی دہلی میںانتہا پسند ہندو تنظیموں کے ارکان نے ہاتھوں میںزعفرانی جھنڈے لئے اور جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کی جانب سے پیغمبر اسلام حضرت محمد ۖکے بارے میں گستاخانہ بیان کے بعد بھارت کی مختلف ریاستوں میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ دیکھنے کو ملا۔ دہلی میں ہندوتوا گروپ” سنکلپ مارچ” کے بینر تلے نوپور شرما کی حمایت میں جمع ہوئے۔ان کا مارچ منڈی ہائوس سے شروع ہوا اور جنتر منترپر پہنچ گیا جہاں ہندو رہنمائوں کی تقریر کے لیے ایک اسٹیج تیار کیا گیا تھا۔ مارچ کی کال انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد نے دی تھی۔ وی ایچ پی کے صدر سمیت تنظیم کے دیگر رہنما مارچ میں موجود تھے۔مارچ کے شرکائ” ایک ہی نعرہ ایک ہی نام جے شری رام جے شری رام”کے نعرے لگارہے تھے۔ریلی میں لگائے جانے والے کچھ نعروں کا مطلب ہتھیار اٹھانے پر زوردینا تھا جیسے کہ ”ضرورت پڑنے پر اب ہم تلواریں اٹھائیں گے”۔ وی ایچ پی کے دہلی کے صدر کپل کھنہ نے کہاکہ جب ہم اپنے مقدس مقام سے باہر نکلتے ہیں تو ہمارے ہاتھوں میں پرساد اور پھول ہوتے ہیں۔ جب وہ(مسلمان)اپنی مساجد اور مدارس سے باہر نکلتے ہیں تو ان کے پاس پتھر اور تلواریں ہوتی ہیں،۔انہوں نے کہاکہ مارچ کا مقصد واضح طورپرانتباہ جاری کرناہے ۔ آج ہم مسلمانوں کو آخری وارننگ دینے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔کپل کھنہ نے کہا اگر اب سے ہندوئوں پر حملے ہوتے ہیں تو ہم بڑی تعداد میں سڑکوں پر آئیں گے اور امن کا مطالبہ کوئی نہیں کرے گا۔ ہندو سادھو سیارام سرسوتی نے جو وی ایچ پی کا رکن بھی ہے،مسلمانوں کو ”فری لوڈر”قراردیتے ہوئے صحافیوں کو بتایاکہ یہ لوگ ملک کے ساتھ وفادار نہیں ہیں۔ جب کروڑوں کی ویکسین دی جارہی ہوتی ہے ،جب راشن تقسیم ہو تا ہے تو یہ لوگ قطار میں سب سے پہلے کھڑے ہوتے ہیں۔ اور پھر ملک میں امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button