مقبوضہ جموں وکشمیر: زعفران کی پیداوار میں کمی کیوجہ سے کسان پریشان
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں زعفران سے وابستہ کسانوں نے رواں برس زعفران کی پیداوار میں کمی کی شکایت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ضلع پلوامہ کے علاقے پامپور میںکسانوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوںکو بتایا کہ رواں برس کی زعفران کی پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میںکم ہے۔ انہوںنے پیداوار میں کمی کی وجہ ستمبر اور اکتوبر میںکم بارشوںکو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے تقریبا چودہ برس قبل کئی بورویل تعمیر کیے تھے لیکن انہیں تاحال فعال نہیںکیا ۔
انہوںنے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی زعفران کی کاشت کیلئے ایک سنگین چیلنج ہے لہذا آبپاشی کی سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ کسان اس چیلنج کا مقابلہ کر سکیں۔ انہوںنے نیشنل زعفران مشن کے تحت تعمیر کیے گئے بور ویل فوری طور پر فعال کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ غلام احمد گنائی نامی ایک کسان نے کہا کہ اس سال تازہ پھولوں کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہے، خشک سالی کی وجہ سے اس برس پیداوار کم رہی ، حکومت نے 14برس پہلے بورویل کھودے تھے لیکن انہیں آج تک فعال نہیں کیا گیا۔ محمد اشرف گنائی نامی ایک اور کسان نے کہا کہ نئی نسل زعفران کی کاشت سے دورہو رہی ہے کیونکہ اس کی پیداوار اب نہایت کم ہورہی ہے ۔