صدر آصف علی زرداری نے مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد اسمبلی انتخابات کو مسترد کرد یا
اسلام آباد:
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد اسمبلی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈھونگ انتخابات کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق صدر مملکت نے ایوان صدر میں پاکستان میں مقیم مقبوضہ جموں و کشمیر کے مہاجرین کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات میں صدرنے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اسمبلی کے انتخابات کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایسے انتخابات کشمیری عوام کیلئے ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرجوابدہ ٹھہرائے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے استصواب رائے کیلئے ٹھوس اقدامات پر بھی زوردیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ نام نہاد انتخابات جموں وکشمیر پر غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنے کی بھارت کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے ذریعے جموں و کشمیر پر بھارت کے قبضے کو قانونی حیثیت نہیں دی جاسکتی ۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارتی اقدامات کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کودبا نہیں سکتے۔ پاکستان کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کے حصول تک اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی اقدامات اور قابض افواج کے مظالم کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا چاہیے۔انہوں نے مزیدکہا کہ8000کشمیری مہاجر خاندانوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سہولت فراہم کریں گے۔