مقبوضہ کشمیر پر بیرونی لوگ حکومت کر رہے ہیں ، راہل گاندھی
من کی بات کرنے اور کام کی بات بھول جانے پرنریندر مودی پر کڑی تنقید
سرینگر:
بھارت میں کانگریس پارٹی کے رہنما اورلوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر "من کی بات” کی بات کرنے اور "کام کی بات” کو بھول جانے پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ مودی حکومت نے جموں وکشمیر کو ایک یونین ٹیریٹری میں تقسیم کردیا ہے اور اب جموںوکشمیر پر کشمیری عوام کی خواہشات کے برخلاف باہر کے لوگ حکومت کررہے ہیں ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق راہل گاندھی نے سرینگر میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی شناخت کو کم کر کے اسے یونین ٹیریٹری بنانے کے بعد دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیاہے ۔انہوںنے کہاکہ بھارت کی تاریخ میں پہلی بار کسی ریاست کو یونین ٹیریٹری بنایاگیاہے اور اب باہر کے لوگ اس پر براہ راست حکمرانی کر رہے ہیں ۔راہل گاندھی نے کہاکہ لیفٹیننٹ گورنر یہاں کا راجہ ہے جو کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف حکومت کر رہا ہے اور وہ نہیں جانتا کہ کیسے کام کرنا ہے ۔انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر "من کی بات” کی بات کرنے اور "کام کی بات” کو بھول جانے پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ مودی جی مقبوضہ کشمیرمیں بے روزگاری کے خاتمے اور جموںوکشمیر کی ریاستی شناخت کی بحالی کی بات بھول گئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اب مودی کی من کی بات کوئی نہیں سنتا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے یہ کہا جاتاتھا کہ مودی کا سینہ 56 انچ کاہے اور وہ سینہ تان کا بات کرتے تھے لیکن انڈیا اتحادکی وجہ سے نریندر مودی کا اعتماد ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی جی کا مزاج اورچہرہ دونوں اب بدل گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آج بھارت میں اپوزیشن جو کچھ کرنا چاہتی ہے وہ ہو جاتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہاکہ مودی حکومت قانون لاتی ہے، ہم اس کے سامنے کھڑے ہوجاتے ہیں اور پھر وہ مودی حکومت یو ٹرن لیتی ہے ۔