مودی کے بھارت میں کشمیری طلباءکا مستقبل تاریک ہے: رپورٹ
اسلام آباد 24 جنوری (کے ایم ایس) آج جب دنیا بھر میں تعلیم کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بھارت عسکریت پسندی سمیت مختلف بہانوںسے کشمیری طلباءکو تعلیم کے حق سے محروم کر رہا ہے۔
کشمیریوں کو تعلیم کے حق سمیت تمام بنیادی آزادیوں سے محروم رکھا رہا ہے۔ اگست 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی اور اس کے نتیجے میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کی طرف سے نافذ فوجی محاصرے کے بعد سے کشمیری طلباءکی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں ،مسلسل چھاپے، کرفیو اور دیگر پابندیاں کشمیری طلباءکی تعلیم کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔بھارتی فوجی کشمیری طلباءکو روزانہ کی بنیاد پرمحاصروں اورتلاشی کی ان کارروائیوں کے دوران ہراساں کررہے اور تذلیل کا نشانہ بنارہے ہیں۔ بھارتی حکام کی طرف سے انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی سے علاقے میں تعلیم کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں اٹھائے جانے کے خوف سے والدین اپنے بچوں کو سکول بھیجنے سے کتراتے ہیں جبکہ جعلی مقابلوں میں مقامی نوجوانوں کو قتل کرنا ایک معمول بن چکا ہے۔کشمیری طلباءبھارت کے اندر بھی محفوظ نہیں ہیں جہاں انہیں ہندوتوا کے غنڈے ہراساں کررہے ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں سے نکال دیا جاتا ہے۔ مودی کی قیادت میں بھارت کشمیری طلباءکو بیرون ملک کالجوں میں پڑھنے سے بھی روک رہا ہے۔ تعلیم میں مسلسل رکاوٹ کشمیری طلباءمیں ذہنی تناﺅ کو جنم دے رہی ہے اور اس بات کا خدشہ ہے کہ مودی کے دور میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے طلباءکا مستقبل تاریک سے تاریک ترہے۔