بھارتی حکومت ایران میں پھنسے کشمیری طلباء کے انخلاء میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی
تہران:اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ کے باعث ایران میں پھنسے ہوئے کشمیری طلباء کا کہناہے کہ بھارتی حکومت ان کی پناہ، خوراک اور فوری انخلاء جیسے بنیادی مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے ہزاروں طلبا ء اس وقت ایران بھر کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں جن میں شاہد بہشتی یونیورسٹی اور ایران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس شامل ہیں۔امتصال محی الدین نامی کشمیری طالب علم نے کہاکہ میں جمعہ کی صبح 2:30بجے زور دار دھماکوں کی آوازوں سے بیدار ہوا اور تہہ خانے میں پہنچا، تب سے ہم سوئے نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ طالب علموں کے ہاسٹلز اور اپارٹمنٹس سے کچھ ہی فاصلے پر دھماکوں سے خوف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ہند سے التجا ہے کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے ہمیں وہاں سے نکال دے۔تہران کی شاہد بہشتی یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کے تیسرے سال کے 22سالہ طالب علم امتصال نے کہا کہ صرف ان کی یونیورسٹی میں 350 سے زائد بھارتی طلباء زیر تعلیم ہیں۔انہوں نے سرینگر میں ایک میڈیا ادارے کو فون پر بتایاکہ ہم اپنے اپارٹمنٹ کے تہہ خانے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہمیں ہر رات دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں، ہم تین دن سے سوئے نہیں ہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ سے تعلق رکھنے والے امتصال نے کہا کہ یونیورسٹی نے کلاسیں معطل کر دی ہیں اور طلبا بمباری کی وجہ سے نقل و حرکت سے گریز کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاہم خوفزدہ ہیں اور گھر جانا چاہتے ہیں۔