حجاب تنازعے پرکرناٹک کے کئی کالجوں میں پتھرائو، پولیس کا لاٹھی چارج ، دفعہ 144نافذ
بنگلورو08فروری (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست کرناٹک کے علاقوں شیموگہ،اڈپی،مانڈیا،بیجاپور اور دیگر میں سرکاری کالجوں میں حجاب کے حق اور مخالفت میں زبردست مظاہرے کئے گئے اور پتھرائو کے واقعات پیش آئے اور ریاست میں حالات کشیدہ ہیں۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا جس کے بعد دفعہ 144نافذ کر دی گئی ہے۔
شیموگہ کے باپوجی نگر پری یونیورسٹی کالج کے نواحی علاقوں میں حجاب پہننے والی طالبات اور ہندو انتہاپسندکارکنوں کے درمیان تصادم اور پتھرائو کی وجہ سے تین طلبہ زخمی ہو گئے۔ پولیس نے کئی طلبہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ ضلع داونگیرہ کے ہری ہر کالج میں بھی ہندو اور مسلم طلبہ کے درمیان جھڑپیںہوئی۔ ہندو طلباء کے جئے شری رام کے نعروں کے جواب میں مسلم طلبہ نے اسلام زندہ باد کے نعرے لگائے۔ضلع اڈپی کے ایم جی ایم کالج میں بھی حجاب کے حق میں اور حجاب مخالف انتہاپسند ہندو طلبہ کے درمیان جھڑپیںہوئیں۔اڈپی کے ایم جی ایم کالج میں بھی مظاہرے کئے گئے۔ کالج انتظامیہ نے صورتحال پر قابوپانے میں ناکامی کے بعد چھٹیوں کااعلان کردیا ہے جبکہ کالج کیمپسوںمیں پولیس تعینات ہے جو طلبہ کو منتشر کر رہی ہے۔ باگل کوٹ سرکاری پی یو کالج میں طلبا کے دو گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھرائو کیا۔
حالات کو پر تشدد ہوتے دیکھ کر کالج انتظامیہ نے چھٹی کا اعلان کر دیا۔ منڈیا کے پی ای ایس کالج میں بھی پر تشددمظاہرے کئے گئے۔ بیجاپور کے شانتی شور پی یو کالج میں بھی حجاب پہننے والی طالبات اور انتہاپسند ہندو طلبہ کو کالج کیمپس سے باہر نکال دیا گیا۔ریاست کے کئی تعلیمی اداروں میں بھی حجاب کے حق اور اسکی مخالفت میں مظاہرے کئے گئے۔ ریاست میں حالات کشیدہ ہیں اورپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے میں ناکامی کے بعد دفعہ 144نافذ کر دی ہے جبکہ متعدد طلباء کو گرفتار بھی کیاگیا ہے۔