نئی دہلی میں نفرت انگیز تقاریرمیں مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی ترغیب
نئی دہلی 04اپریل (کے ایم ایس)بھارت میں انتہا پسندہندو پجاری یتی نرسنگھا نند نے اپنی ایک اور اشتعال انگیز تقریر میں ہندوتوا نظریہ کے پیروکاروں سے مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
یتی نرسنگھا نند نے جو ہریدوار کی نفرت انگیز تقریر کا جرم کرنے کے بعد ضمانت پر رہا ہواہے، نئی دہلی کے علاقے براری میں ایک ہندو پنچایت میں ایک اور اشتعال انگیز تقریر کی۔دہلی میں منعقدہ ہندو مہاپنچایت میں یتی نرسنگھا نند نے ہندوئوں پر زودیا کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھائیں۔داسنا دیوی مندر کے ہیڈ پجاری نے اپنے بیان سے ایک اور تنازعہ کھڑا کر دیا کہ اگر کوئی مسلمان بھارت کا وزیر اعظم بنا تو 20سالوں میں 50فیصد ہندو مذہب تبدیل کر لیں گے۔انہوں نے ہندوئوں کو اپنی بقاء کی جنگ لڑنے کے لئے ہتھیار اٹھانے کی تلقین کی۔ تقریب میں کئی دیگرہندو رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔نئی دہلی کے براری گرانڈ میں اسی گروپ نے مہاپنچایت کا انعقاد کیا ہے جس نے اس سے قبل ہریدوار اور جنتر منتر میں اسی طرح کے متنازعہ پروگرام منعقد کیے تھے جہاں مسلمان مخالف نعرے لگائے گئے تھے۔ سوشل میڈیا پر گردش کر نے والی ایک ویڈیو میںنرسنگہا نند مہاپنچایت میں یہ کہتے ہوئے نظر آرہے کہ یہ ہندوئوں کا مستقبل ہوگا۔ اگر آپ اس مستقبل سے بچنا چاہتے ہیں تو مردبنیں اور ہتھیار اٹھائیں۔