بھارت

مسلم کونسل آف برطانیہ کا لیسٹر میں ہندوتوا انتہا پسندی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

لندن20ستمبر(کے ایم ایس)مسلم کونسل آف برطانیہ نے انتہا پسند ہندوتوا گروپوں کی طرف سے لیسٹر میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔
مسلم کونسل آف برطانیہ ،برطانیہ کی سب سے بڑی مسلم تنظیم ہے جس کی500سے زائد الحاق شدہ قومی، علاقائی اور مقامی تنظیمیں، مساجد، خیراتی ادارے اور پیشہ ورانہ نیٹ ورکس ہیں۔گزشتہ چند دنوں میں لیسٹر میں ہندو مسلم کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اورعلاقے میں ہندوتوا انتہاپسندی میں اضافے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ ہفتے کے روز ہندو انتہاپسندوں کے گروپوں نے مسلمانوں اور سکھوں کی اکثریتی آبادی والے علاقے میں ایک مارچ کی قیادت کی اورجے شری رام کے نعرے لگائے۔ حالیہ مہینوں کے دوران مساجد کے باہر نعرے لگانے، مسلمانوں پر حملے کرنے اور ان کے گھروں اور کاروباروں میں توڑ پھوڑکرنے سمیت اشتعال انگیزیوں کا یہ سلسلہ جاری رہا ۔جس کے بعد دونوں برادریوں کے نوجوان احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اوراس کے نتیجے میں لڑائی جھگڑے شروع ہوئے ۔مسلم کونسل برطانیہ کی سیکریٹری جنرل سارہ محمد نے ایک بیان میں کہاکہ اگرچہ مذہبی رہنمائوں نے یکجہتی کے بیانات شیئر کیے ہیں اور پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے، تاہم مقامی طور پر قانون نافذ کرنے والے افسران کی بے عملی پر تنقید کی جا رہی ہے جو دیرینہ خدشات کے باوجود بھیڑ کو منتشر کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہاکہ مقامی گروہوں کے درمیان کشیدگی اب بھی برقرار ہے اور مظاہرے جاری ہیں۔ اب انتہا پسندی کے اس زہریلے برانڈ کی تشویش ہے جو بھارت سے درآمد کی گئی اور اب دوسرے شہروں میں پھیل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ مجھ سے بھارت میں انتہائی دائیں بازو کے گروپوں کے پروپیگنڈے اور ان کے ہندوتوا ایجنڈے کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا گیا جس کا اظہار اب ہم برطانوی سڑکوں پر ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ ان اشتعال انگیزیوں نے مسلمانوں، سکھوں اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنایا اور اس کے نتیجے میں لیسٹر میں مقامی کمیونٹیز کے درمیان دشمنی کو ہواملی۔ انہوں نے ہندو انتہاپسندوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button