مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری مودی کی ہندوتوا پالیسیاں خطے میں تباہی کا باعث بنیں گی
سرینگر31اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ نے علاقے میں جاری قتل و غارت، گھروں پر چھاپوں اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ نے تشویش کا اظہار سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس میں کیا جس کی صدارت تنظیم کے چیئرمین جمیل احمد اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مصعب احمد نے کی۔شرکا ء نے کولگام اور کپواڑہ میں حال ہی میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وادی کشمیر میں گھروںپر چھاپوں کے دوران بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کی مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔اجلاس میں جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ناجائز قبضے کے خلاف متحد ہو جائیں۔ اجلاس میں اقوام متحدہ، یورپی یونین، او آئی سی اور امریکہ اور چین سمیت دنیا کی بڑی طاقتوں پر زور دیا گیاکہ وہ آگے آئیں اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کریں۔ شرکا ء نے خبردار کیا کہ مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسیاں جنوبی ایشیا میں تباہی کا باعث بنیں گی۔پارٹی نے بھارت اور جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا جن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، ایڈووکیٹ شاہد الاسلام، سید شاہد یوسف، سید شکیل احمد، مشتاق الاسلام اورکئی علمائے دین شامل ہیں۔ شرکاء نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی غیر قانونی نظر بندی کا نوٹس لیں اور ان کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔اجلاس میں دیگر لوگوں کے علاوہ پارٹی رہنمائوں غلام نبی، مبشر احمد، طارق احمد، شفقت احمد، نذیر احمد اور فیصل محمد نے بھی شرکت کی۔