خالصتان ریفرنڈم سے بھارت کوواضح پیغام ملا کہ وہ سکھوں پر ظلم و ستم بند کرے : رپورٹ
اسلام آباد:خالصتان ریفرنڈم سے بھارت کو واضح پیغام ملا ہے کہ وہ سکھوں پر ظلم و جبر کا سلسلہ ختم کرے اوران کو اپنا پیدائشی حق آزادی دے ۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آج نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں اوٹیا اسکوائر پر سکھوں کے علیحدہ وطن کے لیے ریفرنڈم ہو رہا ہے۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارتی دبائو کے باوجود نیوزی لینڈ نے سکھس فار جسٹس کو آکلینڈ میں خالصتان ریفرنڈم کرانے کی اجازت دے دی ہے اور مودی حکومت نیوزی لینڈ میں سکھوں کے ریفرنڈم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں پہلے ہی خالصتان ریفرنڈم ہو چکا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک علیحدہ وطن کے لیے منعقد ہونے والے ریفرنڈم میں سکھوں کی بڑے پیمانے پر شرکت نے بھارت کو بے چین کر دیا ہے۔خالصتان ریفرنڈم کے نتائج کو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ سکھوں کے علیحدہ وطن کے لیے عالمی حمایت حاصل کی جا سکے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو سکھوں کے پیدائشی حق آزادی کو تسلیم کرنا چاہیے کیونکہ خالصتان تحریک دنیا بھر میں سکھوں کو ایک آزاد وطن کے قیام کے لیے جدوجہدکی طرف راغب کررہی ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیاگیا کہ سکھوں کو 1947سے بھارتی حکومتوں کے منظم ظلم و ستم کا سامنا ہے اور حکومتوں کے اسی جبر نے علیحدہ وطن کے لیے ان کی تحریک کو تقویت بخشی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ خالصتان کا مطالبہ ہر سکھ کا خواب اور پیدائشی حق ہے اور وہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ وہ بھارت سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے کیونکہ ایک آزاد وطن کے لیے سکھوں کی جدوجہد ان کے خون میں رچی بسی ہے۔