بھارت: ناصر اور جنید کو زندہ جلانے ولا ہند وتوا ملزم مونو مانیسر گرفتار
چندی گڑھ13ستمبر(کے ایم ایس)
بھارتی ریاست ہریانہ کی پولیس نے ناصر اور جنید نامی دو مسلم نوجوانوں کو زندہ جلانے والے ہندو توا ملزم مونو مانیسر کو گرفتار کر لیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مونو کو پولیس کی سائبر کرائم برانچ نے اسکے گاﺅں مانیسر کے بازار سے پکڑ لیا۔ اسے گرفتار ی کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جس نے اسے چودہ روزہ عدالتی تحویل میں بھونڈی جیل بھیج دیا ہے۔ وہ ناصر، جنید قتل کیس میں گزشتہ آٹھ ماہ سے مفرور تھا ۔ رواں برس16فروری کو ہریانہ کے بھیوانی میں ایک کار سے دو جلی ہوئی لاشیں ملی تھیں ۔ تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ یہ لاشیں راجستھان کے ضلع برت پور کے گھاٹمیسکا گاﺅں کے رہائشی جنید اور ناصر کی ہیں ۔ انہیں گاﺅ رکشاﺅں (گائے کے خود ساختہ محافظوں) نے جلایا تھا جن میں مونو مانیسر عرف موہت یادو بھی تھا۔ 28سالہ ناصر اور33سالہ جنید کو 15فروری کو اغوا کیا گیا تھا اور اگلے روز انکی جلی ہوئی لاشیں برآمد ہوئی تھی۔ مونو مانیسر پر رواں برس 31جولائی کو ہریانہ کے علاقے نوح میں فسادپھیلانے اور ہندوﺅں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکانے کا بھی الزام ہے۔ اس نے مسلم کش فسادات سے قبل شوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹیں کی تھیں۔