کشمیری عوام مسلسل جنگ کے سائے میں زندگی بسر کررہے ہیں ، حریت کانفرنس
سرینگر26 اگست (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے 10لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوںکی تعیناتی کے باعث جموں وکشمیر کی گھمبیرصورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ قابض فورسز مقبوضہ علاقے میں کشمیریوںکے قتل عام ،گرفتاریوںاور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں طاقت کے وحشیانہ استعمال اور پورے مقبوضہ علاقے کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی فسطائی حکومت نے اظہار رائے کی آزادی اورآزادی صحافت سمیت تمام بنیادی سیاسی ، سماجی اور مذہبی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام مسلسل جنگ کے سائے میں زندگی بسرکر رہے ہیں اور اس سنگین صورتحال میں حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند جماعتوں پر مجوزہ پابندی سے بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی کے مقدس مشن کے سلسلے میںکشمیری عوام کی خواہشات اور جذبات پرکوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ فوجی طاقت کے استعمال سے کشمیریوںکی مزاحمتی تحریک کو دبانے کی بھارتی حکومت کی کوششوں کو بے سود مشق قراردیتے ہوئے حریت ترجمان نے بھارتی سامراج اور اسکے ظلم وبربریت کے خلاف سیاسی اور سفارتی محاذوںپرجوش و جذبے سے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ آزادی پسند کشمیریوںنے ماضی میں بھی بھارت کے مذموم منصوبوںکو ناکام بنادیا ہے اور وہ مستقبل میں بھی بھارت کے ظالمانہ ہتھکنڈوں کے سامنے شکست نہیں مانیں گے ۔ ترجمان نے اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد، انکے بنیادی حقوق کی پامالیوںاور قتل عام کا سخت نوٹس لے اور کشمیرمیں مظالم کا سلسلہ بند کرانے کیلئے بھارت پرد بائو بڑھائے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر بھی زور دیا کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل میں مدددے۔