اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریبات ایک ظالمانہ مذاق ہیں
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت تنظیموں کی طرف سے چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں کشمیریوں سے کل 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل دہرائی گئی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پوسٹروں میں بھارتی یوم جمہوریہ کی تمام سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت کو کشمیری عوام کی خواہشات کے بر خلاف مقبوضہ علاقے میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز حاصل نہیں ہے۔سرینگر اور دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریبات کو ایک ظالمانہ مذاق قرار دیا گیا ہے اور کشمیری عوام پر مقبوضہ کشمیرپر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو مسترد کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ پوسٹروں میں کشمیریوں کو کل 26جنوری کو مکمل ہڑتال کرنے اور سیاہ پرچم لہرانے کی بھی اپیل کی گئی ہے تاکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ یہ یوم جمہوریہ نہیں بلکہ ان کے لیے یوم سیاہ ہے۔ پوسٹروں میں 25جنوری 1990کو سانحہ ہندواڑہ اور 27جنوری 1994کو کپواڑہ قتل عام کے شہداءکو بھی خراج عقیدت پیش کیاگیا ہے۔بھارتی فوجیوں نے 25جنوری 1990کو ہندواڑہ میں کم سے کم 21کشمیریوں کواندھادھند فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا جو پر امن احتجاج کر رہے تھے جبکہ 27جنوری 1994کو کپواڑہ میں بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر منانے پر 27بے گناہ کشمیریوں کوشہیدکردیاگیا تھا۔
ادھر جموں خطے کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں بھی پوسٹر چسپا ں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کل بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔ پوسٹروں میں کہا گیا کہ کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی سے کم کوئی چیز قبول نہیں کریں گے۔ یہ پوسٹر جموں کشمیر غزنوی فورس نے چسپاں کیے ہیں۔