مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزید جائیدادیں ضبط ، آٹھ افراد اشتہاری قرار
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت نے مختلف بہانوں سے کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی ظالمانہ کارروائیاں تیز کرتے ہوئے ضلع بارہمولہ میں مزید تین افراد کی جائیدادیں ضبط کرلی ہیں جبکہ آٹھ افراد کو اشتہاری مجرم قرار دیا گیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں محمد لطیف، صدرالدین اور عزیزالدین کی کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد یں ضبط کر لی ہیں۔ بھارتی پولیس کے ترجمان نے کہاکہ بارہمولہ پولیس کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج بارہمولہ نے محمد مقبول پنڈت، ہلال احمد گنائی، مدثر شفیع گیلانی، حبیب اللہ شیخ، شبیر احمد نجار، محمد اشرف ڈار، غلام نبی نجار اور فیاض احمد میر کو اشتہاری مجرم قرار دیا ہے۔ ان افراد کو ایک ماہ کے اندر عدالت میں پیش ہونے کے لئے کہا گیا ہے، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کی جائیدادیں ضبط جائیں گی۔ترجمان نے کہا کہ ان افراد کی گرفتاری کے لیے عدالت سے وارنٹ حاصل کیے گئے ہیں۔ سب جج پٹن کی عدالت کے احکامات پر ان کی رہائش گاہوں اور عوامی مقامات پر نوٹسز چسپاں کیے گئے ہیں۔ترجمان نے کہاکہ انہیں ایک ماہ کے اندر عدالت میں پیش ہونا ہوگا، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ قابض حکام نے حالیہ برسوں میں متعدد افراد کی جائیدادیں تباہ اور ضبط کرلی ہیں جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں نے ان کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی ان کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں کو سزا دینا ہے جو بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں۔