World

امریکہ میں مقیم سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کا بھارت کے خلاف مقدمہ درج

نیویارک: امریکہ میں مقیم خالصتان نواز سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے قتل کی سازش کرنے پر بھارت کیخلاف مقدمہ درج کردیا ہے جس میں بھارت کی خفیہ ایجنسی” را ”کے اجیت ڈوول، سمنت گوئل،وکرم یادواورنکھل گپتا کو نامزدکیاگیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق” سکھز فارجسٹس ”کے رہنما نے قتل کی سازش کرنے پر بھارتی حکومت کیخلاف امریکی فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ درج کردیا۔سکھ رہنما نے کہا کہ بھارتی حکومت اور” را” نے امریکی سرزمین پرایک امریکی شہری کوقتل کرنیکی غیرمعمولی سازش کی۔انہوں نے مقدمہ درج کرنے کا اعلان اپنے وکلاء میتھیو بورڈن اوررچرڈ راجرزکے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔ گرپتونت سنگھ نے کہا کہ مودی کورپورٹ کرنیوالے اہلکاروں نے نکھل گپتاکوقاتلوں کی خدمات حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپی اوریہ سازش بے نقاب ہوگئی کیونکہ نکھل گپتانے جس کرائے کے قاتل کی خدمات حاصل کیں وہ فیڈرل خفیہ ایجنٹ نکلا۔انہوں نے کہا کہ بھارت سکھوں کے حق خودارادیت اورانسانی حقوق کیلئے آوازاٹھانیوالے گرپتونت سنگھ پنوں کی آوازکوخاموش کرانا چاہتاتھا۔ ان کو اسی وقت قتل کیا جانا تھا جب ان کے قریبی ساتھی ہر دیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کردیا گیا۔گرپتونٹ سنگھ پنوںکے قتل کی سازش کرنے والے نکھل گپتا پر امریکہ میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے جبکہ کینیڈا میں بھی 4سکھوں کو گرفتار کیا گیا جن پر نجر کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ تاہم بھارت قتل سے انکاری ہے جبکہ مودی کہہ چکے ہیں کہ دشمن کواس کے گھر میں گھس کر مارسکتے ہیں۔سکھ رہنما نے کہا کہ بھارتی دھمکیاں خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم کے انعقادکونہیں روک سکتیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر آزادی کی قیمت موت ہے تومیں اس کاسامناکرنے کے لئے تیارہوں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button