پاکستان نے پاک جرمن وزرائے خارجہ کے مشترکہ پریس بیان پر ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کے غیر ضروری تبصرے کو مسترد کر دیا
اسلام آباد9اکتوبر ( کے ایم ایس)پاکستان نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے برلن کے سرکاری دورے کے دوران پاکستان اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کے حالیہ مشترکہ پریس بیان پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان (ایم ای اے) کے غیر ضروری تبصرے کو مسترد کردیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے آج( اتوار ) جاری بیان میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کے تنازے کی مرکزیت کو اجاگر کرتے ہوئے، دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس تنازعہ کے پرامن اور منصفانہ حل کے حوالے سے عالمی برادری کے کردار کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی جانب سے تیز تر کوششوں کی ضرورت ہے۔جہاں وزرائے خارجہ کے اظہار خیال نے تنازعہ کشمیر پر بین الاقوامی برادری میں بڑھتی ہوئی عجلت اور تشویش کو واضح کیا ہے، وہیں بھارتی وزارت امور خارجہ کے بے جا ریمارکس نے ایک ایسے ملک کی مایوسی کو بے نقاب کیا ہے جو جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے اور مقبوضہ علاقے میں بے رحم قابض افواج کے ذریعے انسانی حقوق کی قابل مذمت جاری خلاف ورزیوںکے معاملے پر خود کو تیزی سے تنہا ہوتا ہوا محسوس کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیاکو معلوم ہے کہ جب بھی جموں و کشمیر میں بھارتی غیر قانونی قبضے اور ظلم و بربریت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو بھارت سرحد پار دہشت گردی کا جھوٹا راگ الاپنا شروع کر دیتا ہے۔ تاہم اسے یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ایسی کسی بھی قسم کی چال مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ظلم وستم کی حقیقت کو تبدیل نہیں کرسکتی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا چہرہ اور پاکستان پر سرحد پار سے دہشت گردی کے الزامات کا جھوٹ پوری دنیا پر عیاں ہو چکا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کی کھوکھلی تردید اور ذمہ داری سے راہ فرار بھارتی شرانگیزی کی حکمت عملی کو زیادہ دیر تک چھپا نہیں سکیںگے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں اور شراکت کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جاتا ہے۔اس کے برعکس بھارت کا ایف اے ٹی ایف کی طرف اشارہ، پاکستان کے حوالے سے اپنے مخصوص تعصب، دشمنی اور جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے اس دیرینہ موقف کی تصدیق کرتا ہے کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کی سیاست کر رہا ہے اور پاکستان کو نشانہ بنانے کے لیے ایف اے ٹی ایف کی اپنی رکنیت کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ایف اے ٹی ایف کو بھارت کے غیر ذمہ دارانہ بیان کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دونوں وزرائے خارجہ کے بیانات کے بارے میں مضحکہ خیز تبصرے کرنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ بھارت خود کا جائزہ لے۔پاکستان عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں بھارت کی وحشیانہ ریاستی دہشت گردی کی مذمت کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کشمیریوں کو ان کی اپنی خواہشات کے مطابق ان کا حق خودارادیت دیا جائے جیسا کہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے ۔