دفعہ370کی منسوخی کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلی لانا ہے، رپورٹ
اسلام آباد، 06 اپریل (کے ایم ایس) نریندر مودی کی فسطائی بھارت حکومت کی طرف سے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کا بنیادی مقصد بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میںغیر کشمیریوں کو آباد کر کے کشمیریوں کی شناخت ختم کرنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت نے مسلم اکثریتی جموںوکشمیر میں بھارتی ہندوﺅں کو کو زمینیں دیکرکر آبادیاتی تبدیلی کا ایک منظم سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں 185 بھارتیوں نے مقبوضہ جموںوکشمیرمیں اراضی خریدی ہے جسکا مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں بھی اس اعتراف بھی کیا ہے۔ کشمیریوں کی زمین بھارتی شہریوں اور سرمایہ کاروں کو الاٹ کرنے کا مقصد سرمایہ کاری کے نام پر بیرونی لوگوں کو آباد کرنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے اب تک مقبوضہ جموںوکشمیر میں لاکھوں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے ہیں، جن میں زیادہ تر غیر مقامی لوگوں کو دیے گئے ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگ اپنی ہی وطن میں ملازمتوں اور دیگر مواقع سے محروم ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادیاتی تبدیلی اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی مودی حکومت کی گھناﺅنی کوششوں کا نوٹس لے۔