بھارتی حکومت کو میزائل پروگرام کی ناکامی کی وجہ سے مسلسل ہزیمت کا سامنا
نئی دلی: بھارت کا میزائل پروگرام مودی حکومت کی رسوائی کا باعث بن رہا ہے۔ بھارتی حکومت کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے آکاش میزائل کی ناکامی کی وجہ سے مسلسل 23سال سے ہزیمت کا سامنا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت نے 1990 میں دس لاکھ ڈالر کی لاگت سے آکاش میزائل کے منصوبے پر کام کا آغاز کیاتھا ، جو صرف 30 کلومیٹر تک ہی اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ لائیو ٹیسٹ کے دوران 43 فیصد میزائل فائر ہی نہ ہوئے۔2017میں مودی سرکار اور گودی میڈیا نے آکاش میزائل پربڑے پیمانے پر پروپیگنڈا کیاتھااور آکاش میزائل کو جدید ترین، کم قیمت اور میڈ ان انڈیا کا ٹیگ لگا کر خوب بیچا گیا۔بھارتی میڈیا نے پروپیگنڈا کیا کہ سوڈان، فلپائن، بحرین اور کینیا نے آکاش میزائل خریدنے کے معاہدے کئے ہیں اور ویتنام، انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات اور مصر نے بھی اس میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔حالانکہ ڈیل کرنے کے بعد سے آج تک مودی حکومت ایک بھی آکاش میزائل ڈیلیور نہ کر سکی ہے کیونکہ آکاش میزائل ابھی تک ڈویلپمنٹ کے فیز میں ہے اور ایکسپورٹ کے قابل نہیں۔انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق میزائل کو ریڈار، الیکٹرانک کنٹرول یونٹ اور سنسرز کی خرابی جیسے مسائل کا سامنا ہے اور لائیو ٹیسٹ کے دوران 43 فیصد میزائل فائر ہی نہ ہوئے۔مودی حکومت نے ہزیمت سے بچنے کی خاطر 2019میں ڈیفیکٹ انویسٹی گیشن بورڈ تشکیل دیاجو 2019سے 2023تک 16 اجلاسوں کے باوجود آکاش میزائل کو درپیش مسائل دور نہ کرسکا۔بھارت کا 2001میں شروع ہونے والا تیجاس فائٹر ایئرکرافٹ پراجیکٹ بھی ناکامی کا شکار ہے۔بھارتی آڈیٹر جنرل کے مطابق بھارت کے 178دفاعی پروجیکٹس میں سے 119 ناکام ہوچکے ہیں، 2010سے 2019 تک بھارت کی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن نے 86ناکام پروجیکٹس کو کامیاب قرار دیا۔ ڈی آر ڈی او کا بنایا گیا بیشتر اسلحہ استعمال کے قابل ہی نہیں ہوتا۔بھارتی آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ڈی آر ڈی او نے 2011تک 46 منظور شدہ پروجیکٹس میں سے صرف 13 مکمل کیے۔سابق بھارتی آرمی چیف وی پی ملک کا کہنا ہے کہ ڈی آر ڈی او بلند و بالا دعوے ضرورکرتا ہے لیکن نتیجہ صفر ہوتا ہے ۔ گزشتہ سال ڈی آر ڈی او کا بجٹ 3 ارب ڈالر رہا۔ڈی آر ڈی او کی ناکامیوں کی طویل فہرست میں ناگ میزائل، تیجاس فائٹر ائیر کرافٹ اور ارجن ٹینک بھی شامل ہیں۔