نام نہاد انتخابات حق خود ارادیت کاہرگز نعم البدل نہیں، شبیر شاہ
سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نام نہاد انتخابی ڈراموں کے بجائے مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور مستقل حل کیلئے ماحول کو سازگار بنائے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ جو ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ بھی ہیں ،نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہونےو الے بھارتی پارلیمانی انتخابات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی انتخابی مشق حق خود ارادیت کا ہرگز نعم البدل نہیں۔انہوں نے کہا ہے کشمیر ایک حل طلب سیاسی مسئلہ ہے جسے طاقت کے بجائے تینوں فریقوں کشمیریوں ،بھارت اور پاکستان کے درمیان افام وتفہیم اوربا معنی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ شبیر احمد شاہ نے کہا کہ کشمیریوں کا واحد مطالبہ حق خود ارادیت کی فراہمی ہے اور انہیں بھارتی پارلیمانی انتخابات سے کچھ لینا دینا نہیں۔
شبیر احمد شاہ نے جموں کشمیر سے متعلق بھارتی حکمرانوں کے غیر حقیقت پسندانہ اور ہٹ دھرمی پر مبنی ر ویے پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کو ےہ جان لینا چاہیے کہ وہ جارحانہ پالیسوں کے ذریعے زمینی حقائق تبدیل نہیںکرسکتے ۔ انہوںنے کہا شہداءکی قربانیوں کی وجہ سے ہی مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے اور کشمیری عوام عظیم قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ جموںو کشمیر کے عوام بھارتی حکمرانوں اور مقبوضہ علاقے میں انکے آلہ کاروں کے کھوکھلے نعروں کو رد کرچکے ہیں اور وہ غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوںنے کہا کہ حق خودارادیت کے مطالبے کی پاداش میں حریت رہنماﺅں اور کارکنوں سمیت اس وقت ہزاروں کشمیری جیلوں میں نظر بند ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے سارے حقوق سلب کر لیے ہیں۔
انہوںنے واضح کیا کہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ خطہ ہے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دیے بغیر خطے میں دیر پا امن و ترقی ہرگز ممکن نہیں۔