مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت:کرناٹک۔ مہاراشٹر سرحدی تنازعہ شدت اختیار کر گیا

نئی دہلی جنوری 02 (کے ایم ایس) سرحدی قصبہ بیلگاوی Belagavi دو بھارتی ریاستوںکرناٹک اور مہاراشٹر کے درمیان ریاستوں کی تنظیم نو ایکٹ 1956 کے تحت لسانی خطوط پر حد بندی کے بعد تنازعہ کی وجہ بنا ہوا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک کے بیلگاوی اور بنگلورو میں مہاراشٹرا ایککرانا سمیتی کے مبینہ کارکنوں کی طرف سے آزادی پسند سنگولی رائینا اور شیواجی مہاراج کے مجسمے کی توڑ پھوڑ اور سوشل میڈیا پر ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں حکمران شیو سینا کے کارکنوں نے کرناٹک میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور بنگلورو میں شیواجی مہاراج کے مجسمے کی مبینہ بے حرمتی پر اس کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی کے پتلے کو نشانہ بنایا۔رپورٹ میں کہا گیاکہ شیو سینا قانون ساز سدا سرونکر نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی مہاراشٹر میں شیواجی مہاراج کے نام پر ووٹ مانگتی ہے اور کرناٹک میں ان کی توہین کرتی ہے۔ رپوٹ میں مزید کہا گیا کہ شیوسینکوں نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے پتلے کو مارا پیٹا اور پڑوسی ریاست میں مبینہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔مہاراشٹر کے وزیر اور شیو سینا رہنما ایکناتھ شندے نے الزام لگایا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے بے حرمتی کے واقعہ کو معمولی قرار دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ریاست میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان بیلگاوی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا13 دسمبر کو کرناٹک کے قانون ساز اجلاس کے پہلے دن مہاراشٹرا ایککرن سمیتی نے بیلگاوی میں منعقد ہونے والے اجلاس کے خلاف ایک احتجاج کا اہتمام کیا ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کنڑ کے حامی مظاہرین نے بعد میں ایم ای ایس رہنما دیپک ڈالوی پر کالی سیاہی پھینک دی، جس کے بعد ایم ای ایس کے حامیوں نے کولہاپور میں منگل کو کرناٹک کا جھنڈا جلا دیا۔ ایم ای ایس نے بیلگاوی میں بھی ہڑتال کی کال دی۔کرناٹک کے جھنڈے کو جلانے کے عمل کی وجہ سے ریاستی قانون ساز اسمبلی نے جمعرات کو ایک مذمتی قرارداد منظور کی جس میں اپوزیشن جماعتوں نے ایم ای ایس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک کے پرچم کو جلانے کے بدلے میں نامعلوم افراد نے جمعہ کو بنگلورو میں چھترپتی شیواجی کے مجسمے پر سیاہی ڈال دی۔ ایم ای ایس کے حامیوں نے پھر مبینہ طور پر آزادی پسند سنگولی رائینا کے مجسمے کو نقصان پہنچایا اور بیلگاوی میں کرناٹک حکومت کی گاڑیوں پر پتھراو¿ کیا۔
چیف منسٹر بسواراج بومئی ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وزیر داخلہ کو ہدایت دی ہے کہ امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جس کے بعد اس واقعہ کے سلسلے میں کچھ گرفتاریاں کی گئی ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button