حریت رہنمائوں کا اسلام آباد میں ہونے والے او آئی سی اجلاس کا خیرمقدم
سرینگر20 مارچ (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں زمرودہ حبیب اور شمیم شال نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کا خیرمقدم کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق زمرود ہ حبیب اور شمیم شال نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ کانفرنس ایک ایسے وقت پرمنعقد ہو رہی ہے جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پہلی بار اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد منظور کی اور 15مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اسلامو فوبیاکو روکا جائے اور تمام مذاہب کے احترام اور بقائے باہمی کی ضرورت کو اجاگر کیا جائے۔ بیان میں کہاگیا کہ ہم بھارت میںمذہبی اقلیتوں کی حالت زار کے بارے میں بحث کا خیرمقدم کریں گے جنہیں ہندوتوا انتہا پسندی پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے بدترین جبر اور ہراسانی کا سامنا ہے۔ ہم آنے والے معزز مہمانوں سے کشمیر پر بھارتی فوجی قبضے اور فلسطین پر اسرائیلی قبضے پر غور کرنے کی بھی درخواست کریں گے۔حریت رہنمائوںنے افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں تمام سیاسی سرگرمیاں زبردستی روک دی گئی ہیں اورکل جماعتی حریت کانفرنس کی پوری قیادت کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کشمیر ی عوام کے لیے یہ انتہائی تشویش کی بات ہے کہ ان کے رہنمائوں مسرت عالم، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان اور دیگر کو بھارت کی بدنام زمانہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے بدنیتی سے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو نماز جمعہ کے لیے بند کیاگیا ہے۔ ہماری خواتین قیادت آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور دیگر بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔ حریت رہنمائوں نے امید ظاہر کی کہ او آئی سی کانفرنس کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کی آواز بنے گی اور مقبوضہ علاقے کے لوگوں کو حق خودارادیت دلانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی۔