مقبوضہ کشمیر: پھلوں کے کاشت کاروں کا غیر ملکی سیب پر سوفیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے کا مطالبہ
سرینگر12 ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایپل فارمرز فیڈریشن نے غیر ملکی پھلوں کی درآمد پر سو فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ضلع کولگام کی تحصیل یاری پورہ میں "سیو ایپل سیو کشمیر” کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد کی ۔
کانفرنس میں مقبوضہ علاقے کے کسانوں اور پھلوں کے کاشتکاروں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں ترقی کے مودی حکومت کے دعوے زمینی حقیقت کے برعکس ہیں۔سیب کے کاشتکاروں کو درپیش مسائل اورمشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیب کی کاشت سے ہزاروں خاندان وابستہ ہیں لیکن ان کاشتکاروں کواپنی فصل کی مناسب قیمت نہ ملنے اور سیب محفوظ کرنے کی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں بجلی کے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ قابض انتظامیہ کے اس اقدام کی ہرممکن مزاحمت کر رہے ہیں۔ ہمارے آبی وسائل سے پیدا ہونے والی بجلی کشمیری عوام کوانتہائی مہنگے نرخوں پر فراہم کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے غیر قانونی طورپر نظر بند تمام سیاسی رہنمائوںکی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔کانفرنس میں غیر ملکی سیبوں پر 100 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے، سیب کے کاشتکاروں کو رعایتی نرخوں پر کھاد اور کیڑے مار ادویات کی فراہمی، سیب کی پیدا وار والے ہر ضلع میں کولڈ اسٹورز کی تعمیر کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر کسان لیڈرظہور احمد راتھر، عبدالرشید، رمیش بٹ ، بشیر احمد وانی اوردیگر نے بھی خطاب کیا۔