کشمیری کل بھارت کے یوم آزادی کو” یوم سیاہ“ کے طور پر منائیں گے
سری نگر: کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں کشمیری کل بھارت کے یوم آزادی کو ”یوم سیاہ“ کے طور پر منائیںگے۔ یوم سیاہ منانے کا مقصد بھارت کو یہ واضح پیغام دینا ہے کہ کشمیری اسکے غیر قانونی تسلط کے مسترد کرتے ہیں اور وہ اپنی آزادی کے مقدس مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد ہرقیمت پار جاری رکھیں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ ، شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی قانونی یا اخلاقی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے جموں وکشمیر پر کشمیریوں کی مرضی کے خلاف محض فوجی طاقت کے بل پر قبضہ جما رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کا قبضہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔اسیر رہنماﺅں نے حق خود ارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری اپنی آزادی کی منزل حاصل کر لیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنماﺅں نے بھی سرینگرمیں اپنے بیانات میں کشمیریوںپر زور دیا ہے کہ وہ کل بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری گزشتہ 77 برس سے حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن بھارت نے انکا یہ حق فوجی طاقت کے بل پر دبا رکھا ہے ۔ انہوںنے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خودارادیت دلانے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔