مقبوضہ جموں و کشمیر

دفتر خارجہ نے بھارت اور امریکا کے بیان میں غیرضروری حوالہ مسترد کردیے

اسلام آباد 13اپریل (کے ایم ایس)
پاکستان نے واضح طور پر 11اپریل کوامریکہ بھارت 2جمع2 وزارتی مذاکرات کے بعد جاری بیان میں غیر ضروری حوالہ کو مسترد کر دیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کے خلاف کیے گئے دعوے بدنیتی پر مبنی ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں۔بھارت کا دوسرے ممالک کی سرزمین کا استعمال اور اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیموں کی حمایت ریکارڈ پر ہے۔بیان میں کہاگیا کہ پاکستان کے خلاف کیے گئے دعوے بدنیتی پر مبنی ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ترجمان نے کہاکہ ہمارے تحفظات اور امریکہ بھارت بیان میں پاکستان کے حوالے سے غیرضروری حوالہ کو مسترد کرتے ہوئے سفارتی ذرائع سے امریکی فریق کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔پاکستان کے خلاف بھارتی اشتعال انگیزی دراصل اپنی ریاستی دہشت گردی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں محکوم کشمیریوں کے خلاف وحشیانہ مظالم کو چھپانے کی ایک مایوس کن کوشش ہے۔ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کے ذمہ دار ارکان کو بھارت کی جانب سے ریاستی پالیسی کے ایک آلہ کے طور پر دہشت گردی کے استعمال اور اس کے ساتھ جاری استثنیٰ کی مذمت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ خطے کے کسی ملک نے امن کے لیے پاکستان سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں۔بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں عالمی برادری کا ایک فعال اور قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کا امریکا سمیت عالمی برادری وسیع پیمانے پر اعتراف کرتی ہے۔ان کا کہنا تھاکہ امریکا اور بھارت کے مشترکہ بیان میں پاکستان کے حوالے سے غیرضروری حوالے کو مسترد کرنے سے متعلق امریکی فریق کو سفارتی ذرائع سے آگاہ کر دیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button