مقبوضہ جموں و کشمیر

مودی حکومت کی کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی پالیسی سراسر سیاسی انتقام ہے

FYz2SzwXkAAgdvrاسلام آباد 29 جولائی (کے ایم ایس)نریندر مودی کی ہندو توا حکومت نے اسرائیلی ہتھکنڈے کی نقل کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنا شروع کر دی ہیں تاکہ ان پر حق خودارادیت کے لیے اپنی جائز جدوجہد ترک کرنے کے لیے دباو¿ ڈالا جا سکے۔
کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فسطائی مودی حکومت نے کشمیریوں کو اپنے ہی وطن میں بے گھر کرنے کی تازہ ترین مہم میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یو اے پی اے کے تحت سرینگر میں مزید پانچ کشمیریوں کے مکان ضبط کر لیے ہیں۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ مودی اسرائیل کے نقش قدم پر چل رہا ہے جو کئی دہائیوں سے فلسطینیوں کے مکانات مسمار کر رہا ہے اور ان کی آبائی زمینیں چھین رہا ہے تاکہ مقبوضہ علاقے میں یہودی آباد کاری کا راستہ ہموار کیا جا سکے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی فسطائی بھارتی حکومت کیطرف سے کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنا سراسر سیاسی انتقام ہے اور اس کا مقصد انہیں تحریک آزادی کی حمایت سے دستبردار کرنے کی کوشش کرنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کی املاک کو ضبط کرنے کے علاوہ بھارتی فوجی پرتشدد آپریشنوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو مسلسل تباہ کر رہے ہیں۔
کے ایم ایس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مودی حکومت نہ صرف کشمیریوں کو بے گھر کرنے بلکہ انہیں شناخت سے محروم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ بھارت کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے ہر وحشیانہ حربہ استعمال کر رہا ہے لیکن اس کی سازشیں مقبوضہ علاقے کے لوگوں کو آزادی کے مطالبے سے دستبردار نہیں کر سکتیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں مودی حکومت کے وحشیانہ اقدامات کا نوٹس لے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button