سرینگر :میرواعظ تین برس سے گھر میں نظر بند، کل جماعتی حریت کانفرنس کی مذمت
سرینگر04 اگست (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کی سرینگر میں گھر میں مسلسل غیر قانونی نظربندی کے تین برس مکمل ہوگئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض بھارتی انتظامیہ نے میرواعظ کو نریندر مودی کی فسطائی بھارت حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے سے ایک روز قبل 04 اگست 2019 کو گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں میرواعظ عمر فاروق کو زبردستی نظربند کرنے کے غیر قانونی اور جابرانہ اقدام کی شدید مذمت کی ہے جس سے ان کے تمام بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ایسا لگتا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما کو تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے انکی پرامن کوششوں کی سزا دی جارہی ہے اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔بیان میں بھارتی حکومت سے اپیل کی گئی کہ وہ تمام کشمیری سیاسی نظر بندوں کو رہا اور تنازعہ کشمیر کو پر امن طریقے سے حل کرے۔