بھارت میں 2021میں ایک لاکھ 64ہزار سے زائد افراد نے خودکشی کی، ہر چار افراد میں سے ایک یومیہ مزدورہے
نئی دہلی 31اگست(کے ایم ایس)بھارت میںایک تازہ ترین سرکاری رپورٹ کے مطابق سن 2021میں ایک لاکھ 64ہزار سے زائد افراد نے خودکشی کی جن میں یومیہ اجرت پرکام کرنے والے مزدوروں کی تعداد ایک چوتھائی سے زائد ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارت میں جرائم کا ریکارڈ رکھنے والے سرکاری ادارے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو(این سی آر بی)کی طرف سے پیر کے روز جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2021کے دوران ملک میں مجموعی طور پر 164033افراد نے خودکشی کی۔ ان میں سے یومیہ اجرت پرکام کرنے والے مزدوروں کی تعداد 42004یعنی 25.6فیصد تھی۔2020میں بھی خودکشی کرنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد یومیہ مزدوروں کی تھی ۔2020میںخودکشی کرنے والے مجموعی طورپر 153052افراد میں سے37666یعنی 24.6فیصد یومیہ مزدور تھے۔ تاہم بھارت کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب خود کشی کرنے والے یومیہ مزدوروں کی تعداد ایک چوتھائی سے پار کرگئی ہے۔کورونا وبا سے پہلے سن 2019میں بھارت میں مجموعی طور پر 139123افراد نے خودکشی کی تھی ان میں یومیہ مزدوروں کی تعداد 32563یعنی 23.4فیصد تھی۔بھارت میں قومی سطح پر سن 2020سے سن 2021کے دوران خودکشی کی اوسط شرح میں 7.17فیصد کا اضافہ ہوا لیکن اسی مدت کے دوران یومیہ مزدوروں میں خودکشی کی شرح میں 11.52فیصد کا اضافہ ہواہے۔این سی آر بی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روازنہ اجرت پر کام کرنے والوں میں زراعت کے شعبے میں مزدوری کرنے والوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سن 2021میں زراعت کے شعبے میں کام کرنے والے 10881افراد نے خودکشی کی تھی۔ اس طرح اگر ان کو بھی یومیہ مزدوروں میں شامل کرلیا جائے تو خودکشی کرنے والوں میں اس طبقے کی اوسط اور بھی بڑھ جائے گی۔