بھارتی فوجیوں نے ماہ ستمبر میں سترہ کشمیریوں کو شہید کیا
سرطان میں مبتلا نظر بند حریت رہنما کے اہلخانہ کا ان کی رہائی کا مطالبہ
سرینگریکم اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں گزشتہ ماہ ستمبر میں 17کشمیریوں کو شہید کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق شہید ہونے والوں میں سے 10نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا گیا۔ اس ماہ کے دوران علاقے میں بھارتی پولیس اور پیراملٹری فورسز اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 7نوجوان شدید زخمی ہوئے۔ کم از کم 140شہریوں کو گرفتار کیا گیا جن میں علمائے دین، نوجوان اور سماجی وسیاسی کارکن شامل ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ فوجیوں نے اس ماہ میںمحاصرے اور تلاشی کی 162 کارروائیوں کے دوران چار رہائشی مکانات کو بھی تباہ کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کو حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی منصفانہ جدوجہد سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ آگے آئے اور کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے بچانے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔
دریں اثناء غیر قانونی طور پر نظر بندکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما الطاف احمد شاہ جو سرطان میں مبتلا ہیں،کے اہل خانہ نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ الطاف شاہ کی بیٹی اور کشمیری صحافی رووا شاہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ان کے والد کو گردوں کے سرطان کی تشخیص ہوئی ہے اور یہ ہڈیوں سمیت ان کے جسم کے دیگر حصوں میں پھیل چکا ہے۔ انہوں نے اپنے پورے خاندان کی جانب سے بھارتی حکام سے درخواست کی کہ وہ انہیںنظربند رہنما سے ملنے دیں اور صحت کی بنیاد پر ان کی ضمانت کی درخواست پر غور کریں۔ الطاف شاہ گزشتہ پانچ سال سے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپرنظربند ہیں۔
قابض حکام نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورہ مقبوضہ جموں وکشمیرسے قبل حفاظتی اقدامات کے نام پر پورے علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کر دی ہے۔ امیت شاہ منگل سے مقبوضہ جموں وکشمیر کادوروزہ دورہ کر رہے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے جموں خطے میں ضلع کٹھوعہ کے کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کیں۔
ادھر بھارتیہ جنتا پارٹی نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اپنے مخالفین کو نشانہ بنانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ بہت جلد جیل میں ہوں گے۔ بی جے پی کے جنرل سیکریٹری اورپارٹی کی مقبوضہ جموں وکشمیر شاخ کے انچارج سنیل شرما نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکا اگلا وزیر اعلیٰ انکی پارٹی سے ہوگا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مقبوضہ علاقے میں بی جے پی برسراقتدار ہوگی اور فاروق عبداللہ جیل میں بیٹھ کر اپنے نقصانات گن رہے ہوں گے۔