کشمیری نظربندوں کوبھارتی جیلوں میں منتقل کرنا انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے: ڈی ایف پی
سرینگر04جولائی(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے کہا ہے کہ جموں کی جیل سے50سے زائد کشمیری نظربندوں کو بھارت کی مختلف جیلوں میں منتقل کرنا انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان نے پیر کو سرینگر میں جاری ایک بیان میں محمد یوسف فلاحی، عادل زرگر، دائود زرگر اور ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی سمیت حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے مختلف بھارتی جیلوں میں منتقل کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کی اپنی سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے جس میں حکام کو ہدایت کی گئی تھی کہ قیدیوں کو ان کے گھروں سے دور جیلوں میں نظر بند نہ کیا جائے۔ ترجمان نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد کشمیری نظربندوں اور ان کے اہل خانہ کو تکلیف پہنچانا ہے۔انہوں نے افسوس کااظہارکیا کہ کشمیری سیاسی کارکنوں کے علاوہ انسانی حقوق کے محافظوں، سماجی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو بھی پریشان کیا جارہا ہے، ان کے خلاف غداری کے مقدمات درج کئے جارہے ہیں اور انہیں دوردراز جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے جہاں وہ اپنے اہل خانہ سے آسانی سے نہیں مل سکتے۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے معروف کارکن محمد احسن اونتو کو بھی سینٹرل جیل سرینگر سے جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ڈی ایف پی نے کہا کہ یہ کشمیریوں کو سزا دینے کی دانستہ کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکردہ حریت رہنمائوں سمیت ہزاروں کشمیری جنہیں 5 اگست 2019سے پہلے اور بعد میں گرفتار کیا گیا تھا، کشمیر سے باہر کی جیلوں میں نظر بند ہیں۔ ڈی ایف پی کے ترجمان نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اس معاملے کا موثر نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی حکام کشمیر میں مکمل خاموشی نافذ کرنے کے لیے انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔