”عدم تشدد“ کا عالمی دن مقبوضہ جموں وکشمیر کے محکوم لوگوں کیلئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا، رپورٹ
اسلام آباد02 اکتوبر (کے ایم ایس)آج ” عدم تشدد“ کا عالمی دن منایا جارہا ہے لیکن بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے محکوم لوگوں کیلئے یہ دن کوئی کوئی اہمیت نہیں رکھتا کیونکہ وہ بھارت کے وحشیانہ فوجی قبضے میں مسلسل مصائب کا شکار ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب دنیا بھر میں عدم تشدد کا دن منایا جا رہا ہے، مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگ بھارتی مظالم کیوجہ سے بے انتہا مشکلات سے دوچار ہیں۔ رپورٹ میں کہا کہ کشمیری کئی دہائیوں سے سفاک بھارتی فوجیوں کی طرف سے گولیوں ، چھروں ، تشدد ، قید اور جنسی حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت کی طرف سے مسلط کردہ غیر انسانی فوجی محاصرے میں مسلسل تڑپ رہا ہے جبکہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت نے 05 اگست 2019 کو اس محاصرے میں تیزی لائی جب اس نے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض فورسز کے تشدد کے دلخراش واقعات روز سامنے آرہے ہیںاور قابض بھارتی اہلکار کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران کشمیریوں پر دن رات مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے ستمبر کے مہینے میں 14 کشمیریوں کو شہید کیا جبکہ جنوری 1989 سے اب تک انہوںنے 95ہزار 8سو 76کشمیری شہید کیے ہیں۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی بھارتی سازشیں بلا روک ٹوک جاری ہیں اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ علاقے میں غیر قانونی بھارتی اقدامات کا فوری نوٹس لے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ مودی حکومت کی فوجی پالیسی جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدم تشدد کے عالمی دن کو منانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ کشمیریوں کے خلاف جرائم پر بھارت کامحاسبہ کیا جائے اور بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ مودی کو مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکے۔
دریں اثنا جموں و کشمیر ماس موومنٹ کے سیکرٹری اطلاعات شبیر احمد نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ عدم تشدد کے عالمی دن کو منانے کا مقصد مختلف ممالک اور قوموں کے درمیان امن قائم کرنا ، رواداری اور عدم تشدد کو فروغ دیناہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اس دن کو منانا کشمیریوں کے ساتھ ایک بھونڈا مذاق ہے کیونکہ اس نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی جبر و استبداد پر مجرمانہ خاموشی برت رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندو انتہا پسند مسلمانوں ، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کے لیے نئی دہلی کو جوابدہ ٹھہرائیں۔