سکھ

کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم کا دوسرا مرحلہ

اوٹاوا 06 نومبر (کے ایم ایس)خالصتان ریفرنڈم کے سلسلے میں کینیڈا کے ضلع اونٹاریو میں ووٹنگ کا دوسرا مرحلہ آج (اتوارکو) ہورہا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سکھوں کی نمائندہ تنظیم ”سکھزفار جسٹس” ریفرنڈم کی مہم کی قیادت کررہی ہے جس کا مقصد پنجاب کی بھارت سے علیحدگی اور سکھوں کیلئے علیحدہ وطن” خالصتان ”کے قیام کیلئے بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل کرنا ہے۔ گزشتہ سال 31اکتوبر کو لندن سے ووٹنگ کے آغاز کے بعد سے بھارت کے احتجاج کے باوجود کینیڈا، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور اٹلی کی حکومتوں نے خالصتان ریفرنڈم کرانے کی اجازت دی ہے جس میں اب تک 5لاکھ سے زائد سکھوں نے حصہ لیا اور اپنا ووٹ ڈالا ۔ سکھز فار جسٹس نے خالصتان ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کے انعقاد کے اپنے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔آج ہونے والے ریفرنڈم میں وہ لوگ ووٹ ڈالیں گے جو 18 ستمبر 2022کو ہونے والے پہلے مرحلے میں ووٹ نہیں ڈال سکے تھے ۔سکھز فار جسٹس نے کہا کہ18ستمبر کو ریفرنڈم میں ایک لاکھ دس ہزار سے زائد سکھوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا لیکن شام 5بجے ووٹ دینے کا مقررہ وقت ختم ہوجانے کی وجہ سے قطاروں میں کھڑے کم وبیش چالیس ہزار سکھ اپنا ووٹ دینے کا حق استعمال نہیں کرسکے تھے۔29اکتوبر 2022کو ٹورنٹو میں خالصتان ریفرنڈم ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد 1984میں بھارتی حکومت کے ہاتھوں سکھوں کی نسل کشی اور خالصتان تحریک کی قانونی حیثیت کو اجاگر کرنا تھا ۔ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کینیڈین تھنک ٹینکس نے سکھز فار جسٹس کو سراہا ہے جولوگوں میں بیداری پیدا کرنے اور بھارت پر دبائو ڈالنے کیلئے خالصتان کے قیام پر ایک سرکاری ریفرنڈم کرانے کی مہم چلا رہی ہے۔ سکھز فار جسٹس کے رہنما گروپتونت سنگھ پنوں پہلے ہی 26جنوری 2023تک بھارت میں خالصتان پر ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے سکھ برادری پر زور دیا ہے کہ وہ”بھارتی مقبوضہ پنجاب”کو سکھوں کا وطن بنانے کیلئے خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت میں حقیقی جمہوریت ہے تو اسے ریفرنڈم کے نتائج کو قبول کرنا چاہیے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button