ممتاز سکھ رہنمائوںکاامرت پال سنگھ کے خلاف کریک ڈان پر اظہار تشویش
اوٹاوا19مارچ(کے ایم ایس)بیرون ملک مقیم سکھ رہنمائوں اور کارکنوں نے بھارتی پنجاب میں ”وارث پنجاب دے” کے سربراہ امرت پال سنگھ اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے شروع کی گئی کارروائی اورریاست میں انٹرنیٹ سروسز کی معطلی پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پنجاب میں حکومت نے پیر تک موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے جس کے فورا بعد کینیڈا میں کئی سکھ رہنمائوںنے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹس پر سخت بیانات جاری کیے۔کینیڈا میں رکن پارلیمنٹ رندیپ سرائے نے ٹویٹر پر کہا کہ بھارتی پنجاب سے آنے والی خبروں پر گہری تشویش ہے۔انہوں نے کہاکہ انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور کچھ علاقوں میں 4 سے زیادہ لوگوں کے اجتماع پر پابندی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم صورت حال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔کینیڈا میں نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ نے کہا کہ وہ اس کارروائی سے سخت فکر مندہیں۔کینیڈین کنزرویٹو پارٹی کے ڈپٹی لیڈر ٹم ایس اپل نے ٹویٹ کیاکہ بھارتی پنجاب سے آنے والی خبریں بہت تشویشناک ہیں۔ سابق رکن صوبائی پارلیمنٹ گررتن سنگھ نے بھی اس پیش رفت پر ایک ٹویٹ میں کہاکہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کیا ہورہا ہے۔مصنفہ اور شاعرہ روپی کور نے ورلڈ سکھ آرگنائزیشن آف کینیڈا کی جانب سے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں کہا گیا ہے کہ ہم کینیڈا کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت سے جواب مانگے اور پنجاب میں شہری حقوق اور انٹرنیٹ سروسز کی فوری بحالی کا مطالبہ کرے۔ایک بیان میں خالصہ ایڈ کے سربراہ روی سنگھ نے کہاکہ پنجاب میں سکھ نوجوانوں کو نشانہ بنانے سے ایک بار پھر دنیا بھر کی سکھ برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ1980کی دہائی کی ہماری یادیں ابھی تک تازہ ہیں۔انہوں نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت من پر زور دیا کہ وہ فوج یا پیراملٹری فورسز کی تعیناتی کو روک دیں۔