مقبوضہ جموں و کشمیر

تنازعہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ساکھ پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس

سرینگر31 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا تاحال حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ساکھ پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ حریت نے اعلان کیا ہے کہ کشمیری 5 جنوری کو بھر پور طریقے سے یوم حق خود ارادیت کے طور منائیں گے اور تصفیہ طلب تنازعہ کشمیر کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلئے اس روز احتجاجی مظاہروں، ریلیوں، سیمیناروںاور دیگر پروگراموں کا انعقاد کریں گے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اگر اقوام متحدہ اپنی ساکھ بحال کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ جموں کشمیرکے بارے میں اپنی قراردادوں پر مزید کسی تاخیر کے عملدرآمد کرائے۔انہوں نے کہا کہ یہ 5جنوری 1949 کا دن تھا جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک تاریخی قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا تھا کہ ریاست جموں و کشمیر کے بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کے سوال کا فیصلہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقہ سے کیا جائے گا لیکن سات دہائیوں سے زائد کا عرصہ گزر گیا اس قرار پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
غلام احمد گلزار نے افسوس کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے کوئی ٹھوس کردار ادا نہیں کیا جس سے بھارت کو کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو فوجی طریقے سے کچلنے کہ شہ ملی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 10 لاکھ سے زائد سفاک فوجیوں کو تعینات کر کے کشمیر کو ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوجیوں کو کشمیریوں کو قتل کرنے کا لائسنس دیا گیا ہے اوروہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کو اپنے بوٹوں تلے روند رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ1989سے اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کی شہادت، 150 ہزار سے زائد عمارتوں کی تباہی، 13 ہزار سے زائد کشمیری خواتین کی بے حرمتی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کس بہیمانہ طریقے سے کشمیریوں کو ختم کرنے اور ان کی سرزمین پر قبضہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔غلام احمد گلزار نے کہا کہ آر ایس ایس کی قیادت والی مودی حکومت نے5 اگست 2019 کے بعدنہتے کشمیریوں پر مظالم کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں ،وہ کشمیریوں کو ان کی سرزمین سے محروم کرنے اور مقبوضہ علاقے میں اپنا شیطانی ہندوتوا ایجنڈا مسلط کرنے کے لیے اسرائیلی طرز کے حربے استعمال کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہزاروںہندوو¿ں کو ڈومیسائل کا اجرائ، انہیں مقبوضہ علاقے میں زمینیں دینے اور کشمیر مخالف دیگر قوانین کے نفاذ نے ہندوتوا طاقتوں کے ناپاک عزائم کو واضح کر دیا ہے کہ وہ کشمیریوں سے ان کی شناخت، ثقافت اور زمین چھیننا چاہتی ہیں۔
غلام احمد گلزار نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں اور پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ 5جنوری کو دبڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کرکے عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیر کی طرف مبذول کرائیں۔ انہوں نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر بھی زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر کے رہنما محمد سلطان بٹ نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی 5 جنوری کی قراردادیں تنازعہ کشمیر کے حل کی بنیاد فراہم کرتی ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button