کل جماعتی حریت کانفرنس کا جامع مسجد کی بندش ، میر واعظ کی نظر بندی پر اظہار تشویش
کشمیری مسلمان مظلوم فلسطینی عوام کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں، ترجمان
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے جامع مسجد سرینگر میں مسلسل تیسرے جمعہ کو بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہ دینے اور میرواعظ عمر فاروق کو پھر سے گھر میں نظر بند کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو بار بار بند اور میر واعظ کو نظر بند کرنے کا اقدام انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہیں اور اگر ایسا ہے توپھر پابندیوں اور نظر بندیوں کا سلسلہ کیوں جاری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ انتظامیہ جامع مسجد کی بندش اور میر واعظ کی دوبارہ نظر بندی کی کوئی معقول وجہ بتانے سے قاصر ہے تاہم اگر ایسایہ سب اس لیے کیا جارہا ہے کہ کشمیری کہیں نماز جمعہ کے بعد فلسطین کے مظلوم عوام کیساتھ اظہار یکجہتی نہ کریں جو اسرائیل کی تباہ کن بمباری سے روز شہید ہو رہے ہیں تو بطور مسلمان اور سب سے بڑھ ایک انسان کی حیثیت سے کشمیری عوام اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بہ شانہ ہمیشہ کھڑے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کی وحشیانہ نسل کشی کررہا ہے، غزہ میں ہزاروں کمسن بچے بمباری سے مارے جارہے ہیں، ہسپتال اور گھر تباہ ہو رہے ہیں اور جو کچھ اسرائیل کر رہا ہے وہ اس کے ماتھے پر ایک بدنما داغ ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ انسانی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جنگ سے ہرگز امن حاصل نہیں کیا جاسکتا، جنگ تباہی کا پیش خیمہ ہوتی ہے ، اس سے صرف بداعتمادی اور عدم تحفظ پروان چڑھتا ہے.