مقبوضہ کشمیر:عمر عبداللہ کا مجوزہ پراپرٹی ٹیکس کی فوری منسوخی کا مطالبہ
سرینگر 22فروری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے قابض بھارتی انتظامیہ سے سوال کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام مجوزہ پراپرٹی ٹیکس سمیت دیگر تمام ٹیکس کیوں ادا کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ مجوزہ پراپرٹی ٹیکس سمیت دیگر تمام ٹیکس کیوں ادا کریں جبکہ فیصلہ سازی اور حکومت میں انکا کوئی عمل دخل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ "ہم سے توقع کی جاتی ہے کہ ہم خاموش رہیں گے اور راج بھون کے تمام غیر منصفانہ فیصلوں پر خاموش تماشائی بنے رہیں گے”۔
ادھر نیشنل کانفرنس نے ایک بیان میںجموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق نوٹیفکیشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوٹیفکیشن ریاستی جبر کی علامت ہے۔ پارٹی کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے پراپرٹی ٹیکس سے متعلق نوٹیفکیشن پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر کے عوام 05اگست 2019کو خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد غیر معینہ مدت کے لاک ڈائون اور اسکے بعد کورونا لاک ڈائون سے ہونے والے بھاری نقصانات کی وجہ سے معاشی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام پراپرٹی ٹیکس کابوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں ہیں اور ان فیصلوں سے صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔ عمر عبداللہ نے اس فیصلے کو عوام دشمن اور سنگین ناانصافی قرار دیتے ہوئے اسے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس طرح کے فیصلوں کو جموں و کشمیر میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کیلئے چھوڑ دیا جانا چاہیے۔