بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انتخابی دھاندلی کے لئے اخوان کو بحال کررہی ہے: محبوبہ مفتی
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت علاقے میںعوام کی آواز کو دبانے اور1987کی طرح انتخابی دھاندلی کے لیے اخوان کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق” اخوان” بھارتی فوج کی سرپرستی میں قائم ایک مسلح جتھہ تھاجسے 90کی دہائی میں تحریک آزادی کشمیرکو کچلنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔محبوبہ مفتی نے آج سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں بالخصوص پی ڈی پی کے ان کارکنوں کو نشانہ بنانے کے لیے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جنہوں نے علاقے میں انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ ان کے پارٹی کارکنوں کو تھانوں میں طلب کیا گیا اور بعد میں گرفتارکیاگیا۔ اس کے علاوہ سنائی ٹاپ میں بھارتی فضائیہ کے قافلے پر حملے کے بعد ضلع پونچھ میں 60کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔پی ڈی پی صدر نے کہاکہ بھارتی حکومت کے ہر ادارے کو جموں و کشمیر میں بی جے پی کے کٹھ پتلیوںکی مدد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جس کا مقصد جموں و کشمیر کی حقیقی آواز کو دبانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن آف انڈیا سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اگر آپ انتخابات میں 1987کی طرح دھاندلی کرنا چاہتے ہیں تو پھر یہ سارا ڈرامہ کس لیے رچایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ”اخوان”کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت نے جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی آواز کو دبانے کے لیے اس بار سوٹڈ بوٹڈ اورسیاسی اخوان بنائے ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ 1987کی انتخابی دھاندلی سے جموں وکشمیر میں قبرستانوں کی راہ ہموار ہوئی اور اگر اسے دوبارہ دہرایا گیا تو صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی۔