مقبوضہ جموں و کشمیر

یاسین ملک جموں کی عدالت میں ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے پیش

جموں یکم اپریل(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموںکی ایک عدالت نے 1990ء میں سرینگر میں بھارتی فضائیہ کے چار اہلکاروں کے قتل کے مقدمے میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک سمیت 6ملزمان کی شناخت کو موخر کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی بی آئی کی چیف پراسیکیوٹر مونیکا کوہلی نے بتایا کہ جموں کی عدالت میں کچھ ملزمان کی عدم دستیابی کی وجہ سے شناخت موخر کی گئی۔انہوں نے کہاکہ محمدیاسین ملک جو دہلی کی تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں، کیس کی سماعت کے دوران ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے موجود تھے۔مونیکا کوہلی نے جو سینئر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بھی ہیں، صحافیوں کو بتایاچونکہ کچھ ملزمان عدالت میں موجود نہیں تھے اس لیے شناخت اگلی سماعت تک ملتوی کر دی گئی۔محمدیاسین ملک کو بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے اپریل 2019میں جعلی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button