خصوصی رپورٹ

مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوجیوں نے اگست2019سے ابتک750سے زائدکشمیریوں کو شہید کیا

سرینگر07اپریل (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران 5اگست 2019کے بعد سے اب تک 750سے زائدکشمیریوں کو شہید کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے آج جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کئے جانے کے بعد سے بھارتی فوجیوں نے 14خواتین سمیت 750کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اس دوران کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمائوں محمد اشرف صحرائی اورالطاف احمد شاہ غیر قانونی حراست کے دوران وفات پا گئے جبکہ بزرگ حریت رہنما، سید علی گیلانی ایک دہائی سے زائد عرصے تک گھر میں نظربندی کے دوران انتقال کر گئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیشتر کشمیریوںکو بھارتی فوجیوں نے جعلی مقابلوں اور حراست کے دوران شہید کیا ہے کیونکہ بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں کو ان کے گھروں سے اغوا کرکے انہیں مجاہدین یا مجاہدکارکن قراردینے کے بعد قتل کردیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران مقبوضہ علاقے میں پرامن مظاہرین اور سوگواروں پر بھارتی فوجیوں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی وجہ سے کم از کم 2ہزار354افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ فوجیوں کے ہاتھوں شہادتوں کی وجہ سے 51خواتین بیوہ اور126بچے یتیم ہو ئے۔درجنوں کشمیری سرکاری ملازمین جن میں بیشتر مسلمان ہیں کو جھوٹے الزامات اورحق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کی حمایت کرنے پران کی ملازمتوں سے برطرف یا معطل کر دیاگیا ہے جبکہ مکانوں ، زمینوں ، دفاتر اور سکولوں سمیت سینکڑوں املاک کو بی جے پی حکومت نے اگست2019کے بعد سے قبضہ کرلیا ہے ۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ پورے مقبوضہ کشمیر ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے اور 5 اگست 2019 کے بعد یا اس سے پہلے ہزاروں حریت رہنمائوں، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، تاجروں، نوجوانوں اور کارکنوں کو کالے قوانین کے تحت کالے قوانین کے تحت گرفتار کیاگیا تھا اور ان میں بیشتر اب بھی تہاڑجیل اور بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوںمیں قید ہیں۔کشمیری نظربندوں میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فردوس احمد ، شاہد الاسلام،مولوی بشیر احمد ، بلال صدیقی ، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام، عبدالصمد انقلابی ، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، ڈاکٹر حمید فیاض، عبدالرشید دائودی ، مشتاق احمد ویری ، عبدالحمید ڈارالمدنی ، محمد شریف سرتاج ، نور محمد فیاض ، فہیم رمضان ، غازی معین الدین ، محمد فلاحی،محمد یوسف میر، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف،محمد یوسف میر ، محمد رفیق گنائی ، حیات احمد بٹ ، شوکت حکیم ، معراج نندہ ، مولوی سجاد ، ایڈووکیٹ زائد علی،ظفر اکبربٹ ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، محمد احسن اونتو، صحافی آصف سلطان،عرفان مجید، سجاد گل اور فہد شاہ شامل ہیں،جنہیں مودی حکومت بدترین سیاسی انتقام کانشانہ بنا رہی ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق مسلسل گھر میں نظر بند ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button