مودی حکومت بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں لوگوں کو ان کے عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنا رہی ہے: رپورٹ
اسلام آباد : آج جب ”مذہب یا عقیدے کی بنیاد پرظلم وتشدد کا نشانہ بننے والوں“ کا عالمی منایا جا رہا ہے“ مودی حکومت پورے ملک میں اقلیتوں اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوںکے خلاف مظالم کا سلسلہ جاری جاری رکھے ہوئے ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج اس دن کی مناسبت سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے سیاسی ، معاشرتی ، معاشی حقوق کے ساتھ ساتھ مذہبی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں، کشمیری مسلمانوں کو جمعہ او ر عیدین کی نمازوں سے روکا جاتا ہے ، بھارتی فو جی، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکار مساجد ، درگاہوں اور خانقاہوں میں گھس کر انکی بے حرمتی کرتے ہیں۔
مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری آبادیاتی تبدیلی کی مہم بھی بات کا ثبوت ہے وہ کشمیری مسلمانوں کی انکے عقیدے کی بنا پر نشانہ بنا رہی ہے۔ بھارت میں مودی حکومت کے دور میں مذہبی اقلیتوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ذبیحہ گائے کی آڑ میں بھارت میں مسلمانوں کا قتل، گرفتاریاں اوران پر ظلم وتشدد روز کا معمول ہے۔ 2002 میں ریاست گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام مسلمانوں کو نشانہ بنانے جانے کی ایک واضح مثال ہے ۔رپورٹ میں کیاگیا ہے کہ آر ایس ایس اور بی جے پی جیسی ہندوتوا تنظیمیں بھارت میں مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز مہم کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں، بھارت پر اس وقت ہندوتوا نظریے کا خوفناک غلبہ ہے اور پورے ملک میں اسلامو فوبیا عروج پر ہے۔ مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں پر مظالم نام نہاد بھارتی جمہوریت کے ماتھے پر ایک بدنما دھبہ ہیں۔
ہندو ہجوم نے منی پور میں 300 گرجا گھروں کو تباہ کر دیاہے۔ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ نسل پرست مودی حکومت ملک بھر میں مذہبی اقلیتوں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے دہشت گردی کو پالیسی کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ آر ایس ایس سے متاثر بی جے پی حکومت شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر)، اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) جیسے امتیازی قوانین کے ذریعے مسلمانوں کی نسلی تطہیر کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
بھارتی جیلوں میں سینکڑوں مسلمان اور دیگر اقلیتی رہنما اور طلباءغیر قانونی طور پر قید ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں مسلمانوں اور بھارت بھر میں اقلیتوں کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں اور مودی حکومت کو انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر قانون کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔