بی جے پی اقتدار میں واپس آئی تو جموں و کشمیر اور بھارت میں جمہوری نظام لپیٹ دے گی: محبوبہ مفتی
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں واپس آنے کی صورت میں مقبوضہ علاقے اور بھارت میں انتخابی نظام ختم کر دے گی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی دعویٰ کر رہی ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن جب انتخابات کے انعقاد کی بات کی گئی تو کہا گیا کہ سیکورٹی کی صورتحال فل الحال انتخابات کی اجازت نہیں دے رہی۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی ایک طرف سپریم کورٹ میں کہہ رہی ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہوئے ہیں اور لوگ خوش ہیں لیکن دوسری طرف کہہ رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال ٹھیک نہیں ہے لہذاانتخابات نہیں کرائے جا سکتے۔انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے تمام تجربات ناکام ہو چکے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ بی جے پی نے ایک ہائبرڈ سیاسی نظام لانے کی کوشش کی لیکن یہ ناکام ہو گیا، جموں کے لوگ سڑکوں نکل نکل آئے ہیں اور انہیں احساس ہو گیا ہے کہ بی جے پی نے انہیں مایوس کیا۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی آئین پر یقین نہیں رکھتی اور وہ بھارت میں جمہوری نظام کو ہی ختم کرنا چاہتی ہے اور اس کی شروعات جموں و کشمیر سے کرے گی۔