فلسطینیوں اور سکھوں کی بقاء خطرے میں ہے: گرپتونت سنگھ
نیویارک: سکھز فار جسٹس (SFJ)کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنون نے یہ کہتے ہوئے کہ سکھوں کی طرح فلسطین کے لوگوں کی بقاء بھی خطرے میں ہے، سرے میں گردوارہ گرو نانک کمیشن کی طرف سے فلسطینی عوام بالخصوص بدترین انسانی بحران کا سامنے کرنے والے غزہ کے لوگوں کے لیے 21ہزاڈالر عطیہ دینے کا اعلان کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گرپتونت سنگھ پنون نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ رقم سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کی یاد میں عطیہ کی جائے گی جنہیں جون 2023میں کینیڈا میں بھارتی ایجنٹوں نے قتل کیاتھا۔عطیہ کی اپیل اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی اور فوڈ پروگرام نے کی تھی۔گرپتونت سنگھ پنون نے کہا کہ غزہ کو انسانی بحران کا سامنا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ تمام لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور فلسطینی عوام کے لیے بلا تفریق عطیات دیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھ بخوبی محسوس کرسکتے ہیں کہ فلسطین کے لوگوں کو جابروں کی طرف سے اپنے وجود کے خطرے کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھوں کو بھارت کی طرف سے نسل کشی کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم پنجاب کو بھارتی قبضے اور ہندو بالادستی کی حکومت سے آزاد کرانے جارہے ہیں جو غزہ میں بچوں کے قتل عام اور فلسطین کی تباہی کا جشن منا رہی ہے۔پنون نے کہاکہ سکھ فلسطین اور غزہ کے لوگوں کے لیے عطیات دے رہے ہیں اور دعائیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھ گرو گرنتھ صاحب اور گرو نانک صاحب کی تعلیمات پر مبنی ملک خالصتان بنانے جا رہے ہیں۔