نئی دلی کی عدالت نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ پھر موخر کردیا
نئی دلی22 مارچ (کے ایم ایس)
نئی دلی کی ایک عدالت نے مسلم اسکالر اورجواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالدکے خلاف درج فروری 2020میں دلی میں فسادات کے جھوٹے مقدمے میں انکی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ ایک بار پھر موخرکردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ پیر کو سنانا تھا تاہم اب یہ فیصلہ بدھ تک ملتوی کر دیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ تین مارچ کو کڑکڑ ڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے عدالت نے خالد اور پروسیکیوشن کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد
اپنا فیصلہ محفوظ کیاتھا۔ یہ دوسری مرتبہ ہے جب عمر خالد کی عرضداشت پر محفوظ کیاگیا فیصلہ نہیں سنایا گیا ہے۔
عمر خالد اور کئی دیگر افراد کے خلاف فروری 2020میں نئی دلی میں متنازعہ قانون شہریت اور نیشنلن رجسٹر آف سیٹیزن کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں ملوث ہونے کا جھوٹا مقدمہ درج کیاگیا تھا ۔ ان فسادات میں کم سے کم 53 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔