سرینگر:ہندو طالب علم کی گستاخانہ پوسٹ کیخلاف کشمیر یونیورسٹی میں احتجاجی مارچ
سرینگری:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگرمیں زیر تعلیم بھارت کے ایک ہندو طالب علم کی طرف سے سوشل میڈیا پرگستاخانہ پوسٹ کے خلاف آج جمعہ کو کشمیر یونیورسٹی سرینگر کیمپس میں ایک پرامن احتجاجی مارچ کیاگیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر میں زیر تعلیم ہندو طالب علم کی طرف سے سوشل میڈیا پر حضور نبی کریمۖ کے بارے میں گستاخانہ ویڈیو کلپ پوسٹ کیے جانے کے بعد سے مقبوضہ علاقہ شدیدغم وغصے کااظہارکیاجارہاہے۔ نمازجمعہ کے بعد سرینگرکے علاقے حضرت بل میں واقع یونیورسٹی کمپلیکس میں ہندو طالب علم کی گستاخانہ پوسٹ کے خلاف سینکڑوں طلبا نے احتجاجی مارچ کیا۔قابض حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ مظاہرین نے نبی کریم ۖ کے حق میں نعرے لگائے۔ طلبہ و طالبات سمیت مظاہرین کو یونیورسٹی کے مین گیٹ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ مظاہرے کے بعد طلباء پر امن طورپر منتشر ہوگئے۔کشمیری طلبا نے منگل کو بھی این آئی ٹی انسٹیٹیوٹ میں ہندو طالبعلم کے اس گھنائونے اقدام کے خلاف احتجاج کیاتھا جس سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے ہندو طالب علم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں تیزی کے خوف سے قابض حکام نے جمعرات کو این آئی ٹی کو دس دن قبل ہی موسم سرما کی تعطیلات کیلئے بند کردیا ہے ۔گستاخانہ پوسٹ کے خلاف بدھ کو سرینگر کے امر سنگھ کالج اور اسلامیہ کالج میں بھی زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔