بھارتی فوج کی حراست میں 3شہریوں کے قتل کے خلاف مختلف سیاسی جماعتوں کا احتجاج
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں نے ضلع پونچھ میں بھارتی فوج کی حراست میں تین بے گناہ شہریوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اورواقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے کارکنوں نے ہفتے کے روز سرینگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر پر احتجاجی کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ا ین سی کے کارکنوں نے نعرے لگاتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گناہوں کا خون بہانا بند کریں۔ جب مظاہرین پارٹی کے دفترسے باہرآنے کی کوشش کی تو پولیس سے انہیں روک دیا۔مظاہرین نے کہاکہ ہم بے گناہ شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ جب حکومت نے فوجیوں کے قتل کی این آئی اے کے ذریعے تحقیقات کا اعلان کیا تو پھر عام شہریوں کے قتل کی بھی انکوائری کی جانی چاہئے۔
سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے تینوں افراد کے قتل کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔اپنی پارٹی کے کارکنوں نے پارٹی رہنما اشرف میر کی قیادت میں سرینگر کے علاقے چرچ لین میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں احتجاج کیا۔ مظاہرین نے دفتر سے باہر نکلنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں بھی روک دیا۔مظاہرین نے کہاکہ ہم قتل کئے گئے شہریوں کے لیے انصاف چاہتے ہیں۔ اس کیس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔