مقبوضہ جموں وکشمیرمیں برف باری کے دوران بے حسی پر قابض حکام تنقیدکی زد میں
سرینگر: وادی کشمیر میں شدید برف باری اور اس کے نتیجے میں سڑکوں کی بندش کے باعث مقبوضہ جموں و کشمیر میں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مسافروں کی شکایات کو دور کرنے میں ناکامی پر قابض بھارتی حکام کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے بارہا وارننگ کے باوجود حالیہ برفباری کے باعث کشمیر اور لداخ کو ملانے والے زوجیلا پاس سمیت اہم سڑکوں کے رابطے بند ہو گئے ہیں جس سے لوگوں کے سفر میںرکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔متاثرہ علاقوں خاص طور پر گریز اور مژھل جیسے دور دراز علاقوںکے رہائشی برف باری کے اثرات سے نمٹنے کے لئے ٹھوس اقدامات کے فقدان پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ سڑکیں ناقابل رسائی اور ضروری سامان کی کمی کے باعث مقامی لوگ سردیوں کے سخت حالات میں خود کو بے بس محسوس کر رہے ہیں۔نقل و حمل کے اہم راستوں کی بندش سے نہ صرف مسافر پھنسے ہوئے ہیں بلکہ ضروری سامان کی نقل و حرکت میں بھی رکاوٹ پیدا ہوئی ہے جس سے پہلے ہی سخت موسمی حالات سے دوچار لوگوںکی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ موسم سرما سے نمٹنے کے لیے مناسب تیاری میں ناکامی پر لوگ حکام پرتنقید کرتے ہیں جو قابل فہم ہے۔ کیونکہ موسم سرما ہرسال آتا ہے اور سب کو معلوم ہوتا ہے کہ کن مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے ،لیکن قابض حکام کو اس کی کوئی پروا نہیں ۔