مقبوضہ کشمیر :بھارتی پولیس نے انسانی حقوق کے کارکن کو گرفتار کرلیا
سرینگر12 نومبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع اسلام آباد سے انسانی حقوق کے کارکن طالب حسین کو گرفتار کرلیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق طالب حسین کو پولیس نے ان کے خلاف تین ہفتے قبل لارنو پولیس اسٹیشن میں درج کئے گئے ایک مقدمے میں ضلع کے علاقے کوکرناگ میں ان کے گھر سے حراست میں لیا۔ طالب حسین کو گزشتہ ماہ ضلع میں بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کی طرف سے ایک قبائلی نوجوان پرویز احمد کے قتل کے بعد متاثرہ خاندان کا انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کرنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کیلئے گرفتار کیاگیا ہے ۔7 اکتوبر کو پیش آنے والے واقعے کو طالب نے جعلی مقابلہ قراردیا تھا ۔ ایس ایچ او لارنو کے مطابق طالب نے مقامی لوگوں کو قابض انتظامیہ اور بھارتی فورسز کے خلاف اکسایاتھا ۔ طالب نے اپنے بھائی کو بتایا ہے کہ پولیس نے اسے گزشتہ ماہ پرویز احمد کے قتل کے بارے میں جاری کی گئی چودہ منٹ دورانیے کی ویڈیو کی وجہ سے گرفتار کیا ہے جسے دس ہزار سے زائد لوگوں نے دیکھا تھا۔طالب حسین کے وکیل طارق نے میڈیاکو بتایا کہ انہوں نے ضمانت کے لیے درخواست دے دی ہے اور امید ہے کہ طالب کو ضمانت مل جائے گی ۔طالب حسین اس وقت محبوبہ مفتی کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ ہیں۔پی ڈی پی کے ترجمان نے طالب کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کو پی ڈی پی رہنمائوں کو ہراساں کرنے کاسلسلہ اب ختم کردینا چاہیے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ طالب نے کیا جرم کیا ہے؟ کیا اب قبائلی برادری کے حق میں بولنا اور ان پر ہونے والے مظالم کو اجاگر کرنا جرم ہے؟
واضح رہے کہ طالب حسین نے 2018میں کٹھوعہ میں ایک نابالغ بچی کی اجتماعی عصمت دری کے معاملے کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیاتھا۔